Ticker

9/recent/ticker-posts

سیرت سیدنا حضرت علی کرم اللہ وجہہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نشست =2 Serat Hazrat Ali RAPart 2 Asif TaLEnT TV

سیرت سیدنا حضرت علی کرم اللہ وجہہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ

⚜️🌹 نشست =2

⚜️🌹قوَّتِ حیدری کی ایک جھلک

غزوۂ خیبر میں ایک یہودی نے حضرتِ حیدرِ کَرّارکَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم پر وار کیا، اِسی دَوران آپ کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کی ڈھال گر گئی، توآپ کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم آگے بڑھ کر قَلعے کے دروازے تک پَہُنچ گئے اور اپنے ہاتھوں سے قَلعے کا پھاٹک اُکھاڑ دیا اور کواڑ کو ڈھال بنالیا، وہ کِواڑ آپ کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کے ہاتھ میں برابر رہا اور آپ کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم لڑتے رہے یہاں تک کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ نے آپ کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کے ہاتھوں خیبر کو فتح فرمایا۔
یہ کواڑ اتنا وزنی تھا کہ جنگ کے بعد 40 آدمیوں نے مل کر اُٹھانا چاہا تو وہ کامیاب نہ ہوئے۔
(🥀📚=دَلَائِلُ النُّبُوَّۃِ لِلْبَیْہَقِی ج۴ ص۲۱۲=📚🥀)
اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں : ؎

شیرِ شمشِیر زَن شاہِ خیبر شِکَن

پَر تَوِ دستِ قدرت پہ لاکھوں سلام


(🥀📚=حدائقِ بخشش شریف=📚🥀)
کسی اورنے بھی کیا خوب کہا ہے: ؎
علی حیدر! تری شوکت تری صَولت کا کیا کہنا
کہ خطبہ پڑھ رہا ہے آج تک خیبر کا ہر ذرّہ
❥───────•❤️ •───────❥



⚜️🌹علی جیسا کوئی بہادُر نہیں

امیرُ الْمُؤْمِنِین حضرتِ سیِّدُنا علیُّ المُرتَضٰی، شیرِ خدا کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کا ایک نُمایاں ترین وَصْف(یعنی خوبی) شُجاعت وبہادُری ہے اور اس بہادری کو غیبی تائید بھی حاصل ہے جیسا کہ ایک رِوایت میں ہے:
جب امیرُ الْمُؤْمِنِین، حضرتِ سیِّدُناعلیُّ المُرتَضٰی ، شیرِ خدا کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم ایک غزوہ میں کُفّارِ بد اَطوار کو گاجر مُولِی کی طرح کاٹ رہے تھے
تو غیب سے یہ آوازآئی:
’’لَا سَیْفَ اِلَّا ذُوالْفِقَارِ وَلَا فَتٰی اِلَّا عَلِیٌّ
یعنی
علی جیسا کوئی بہادُر نہیں اور ذوالفقار جیسی کوئی تلوار نہیں۔‘‘
(🥀📚=جزء الحسن بن عرفۃ العبدی ص ۶۲ حدیث ۳۸ ماخوذاً=📚🥀)
ہیں علی مُشکِل کُشا سایہ کُناں سر پرمِرے
لَا فَتٰی اِلَّاعَلِی، لَا سَیْفَ اِلاَّ ذُوالْفِقَار
(🥀📚=وسائل بخشش=📚🥀)
❥───────•❤️ •───────❥
⚜️🌹بے پناہ شجاعت

شہَنْشاہِ نُبُوَّت، تاجْدارِ رِسالت، شافِعِ اُمّت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے زیرِتربِیَّت رہے اور تادمِ حیات آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اِمداد ونُصرت اور دینِ اسلام کی حِمایَت میں مصروفِ عَمَل رہے۔ آپ کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم مُہاجِرین اَوّلینِ اورعَشَرَہ مُبَشَّرہ میں شامل ہونے اور دیگر خُصُوصی دَرَجات سے مُشرَّف ہونے کی بِناء پر بَہُت زیادہ مُمْتاز حیثیت رکھتے ہیں۔ غزوۂ بَدر، غزوہ اُحُد ،غزوۂ خَنْدَق وغیرہ تمام اِسلامی جنگوں میں اپنی بے پناہ شُجاعت کے ساتھ شرکت فرماتے رہے اور کُفّار کے بڑے بڑے نامْوَر بہادُر آپ کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کی تَلوارِ ذُوالْفِقار کے قاہرانہ وار سے واصِلِ نار ہوئے۔

Post a Comment

0 Comments